میری پسند 10 اپریل 2009

چاندنی رات میں اور بھی شدت سے آئے گی اس کی یاد
بہتر ہے فراز سو جانا شام سے پہلے
۔
اب تو یہ حالت ہے کہ تنہائی سے تنگ آ کر فراز
خود ہی دروازے کی زنجیر ہلا دیتے ہیں
۔
تاش کے پتوں کی مانند ہے زندگی میری
جس کسی نے بھی کھیلا تقسیم کر دیا
۔
برہم ہی سہی کچھ بولا تو کرو
چپ رہتے ہو تو محبت کا گمان ہوتا ہے
۔
اک دن یہ عادت بھی تجھے رلائے گی فراز
تو جو پرکھتا ہے ہر کسی کو اپنا بنا کر

No response to “میری پسند 10 اپریل 2009”

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Flag counter

free counters