ہنساتا تھا مجھ کو تو پھر رلا بھی دیتا تھا
کر کے وہ مجھ سے وعدے اکثر بھلا بھی دیتا تھا
بے وفا تھا بہت مگر اچھا لگتا تھا دل کو
کبھی کبھی باتیں محبت کی سنا بھی دیتا تھا
تھام لیتا تھا ہاتھ میرا کبھی یونہی خود
کبھی ہاتھ اپنا میرے ہاتھ سے چھڑا بھی لیتا تھا
کر کے وہ مجھ سے وعدے اکثر بھلا بھی دیتا تھا
بے وفا تھا بہت مگر اچھا لگتا تھا دل کو
کبھی کبھی باتیں محبت کی سنا بھی دیتا تھا
تھام لیتا تھا ہاتھ میرا کبھی یونہی خود
کبھی ہاتھ اپنا میرے ہاتھ سے چھڑا بھی لیتا تھا
No response to “ہنساتا تھا مجھ کو تو پھر رلا بھی دیتا تھا”
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔