اتنی سی بات پر دل رک گیا فراز
ابھی تصور ہی کیا تھا اس کے بغیر جینے کا
میرے معیار کو سمجھنے کے لئےبس اتنا ہی کافی ہے فراز
میں اس کا ہر گز نہیں ہوتا جو ہر کسی کا ہو جاے
جو کچھ میں کہہ نہیں سکتا اسے میں فرز کرتا ہوں
ابھی تصور ہی کیا تھا اس کے بغیر جینے کا
میں اس کا ہر گز نہیں ہوتا جو ہر کسی کا ہو جاے
جو کچھ میں کہہ نہیں سکتا اسے میں فرز کرتا ہوں
چلو میں فرز کرتا ہوں مجھے تم سے محبت ہے
No response to “ساجد ستار ملتان کی پسند”
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔