وہ بھی تو انتخاب اپنا تھا

کیا عجب احتساب اپناتھا
جان اپنی تھی عزاب اپنا تھا

کچھ ملے لوگ بھی زمانے ساز
کچھ مقدر خراب اپنا تھا

یہ کہ مخلص تھے ہم محبت میں
جرم بس یہ جناب اپنا تھا

اب کیا کرنا اُس شخص سے گلہ کر کے
وہ بھی تو انتخاب اپنا تھا

One response to “وہ بھی تو انتخاب اپنا تھا”

DuFFeR - ڈفر said...

بہت خوبصورت
شاعر کا نام؟

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Flag counter

free counters