میں نے احساس کے دھاگے میں پرویا ہے اسے
ٹوٹ اگر میں گیا تو بکھر وہ بھی جائے گا ۔
کہ ہم نے بھی لٹایا ہے چمن مں آشیاں اپنا ۔
مجھے احساس رہنے دو میری اپنی بھی ہستی ہے ۔
اس نے درد کا عادی بنا کے درد دینا چھوڑ دیا ۔
کیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے ۔
تم اگر چاہو تو میری سوچوں کی تلاشی لے لو ۔
ٹوٹ اگر میں گیا تو بکھر وہ بھی جائے گا ۔
<><><>
ہمیں بھی یاد رکھنا جب تاریخ وفا لکھو ساغرکہ ہم نے بھی لٹایا ہے چمن مں آشیاں اپنا ۔
<><><>
مجھے اتنا نہ یاد آؤ کہ میں خود کو تم سمجھ بیٹھوںمجھے احساس رہنے دو میری اپنی بھی ہستی ہے ۔
<><><>
دل کی دنیا کچھ اس طرح سے اجڑی ہے ہماری آتشاس نے درد کا عادی بنا کے درد دینا چھوڑ دیا ۔
<><><>
ہر جرم میری ہی زات سے منسوب ہوا ہے فرازکیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے ۔
<><><>
مجھ میں بے لوث محبت کے سوا کچھ بھی نہں محسنتم اگر چاہو تو میری سوچوں کی تلاشی لے لو ۔
No response to “تم اگر چاہو تو میری سوچوں کی تلاشی لے لو ۔”
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔