مجھے کسی کے تصور میں ڈوب جانے دو

مجھے کسی کے تصور میں ڈوب جانے دو

بہت نہیں تھوڑا سا ہی جل جانے دو

میں جانتا ہوں محبت نہیں اُسے مجھ سے

مگر میں خوش ہوں مجھکو فریب کھانے دو

میں بھول جاؤں اُسے یہ تو ہو ہی نہیں سکتا

وہ بھولتا ہے مجھے تو بھول جانے دو

میری وفایئں کل اُسے بہت رلائیں گی

میری وفا پہ اُسے آج مسکرانے دو

ہوا وہ کیسے جدا یاد کچھ نہیں آتا

میں سوچتا ہوں اُسے کچھ تو یاد آنے دو

No response to “مجھے کسی کے تصور میں ڈوب جانے دو”

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Flag counter

free counters